حالات کی ماری ستم رسیدہ دو بار طلاق یافتہ لیکن کنواری اسکول ٹیچر یتیم لڑکی کا رشتہ
نام حافظہ راشدہ چوہدری
عمر 27 سال
قد پانچ فٹ چھ انچ
کاسٹ چوہدری
تعلیم ایم فل
جاب۔ اسکول ٹیچر
منڈی بہاولدین
بدقسمتی سے پہلی بار انیس سال کی عمر میں خالہ کے بیٹی سے نکاح ہوا تھا لیکن بغیر رخصتی کے طلاق ہو گئی کیونکہ ان کا وہ کزن کسی اور لڑکی سے رشتہ کرنے میں دلچسپی رکھتا تھا۔
دوسری بار والدین نے اس لڑکی کی شادی ایک امیر خاندان کے نوجوان سے جو کہ امریکہ میں سیٹلڈ تھا اس سے آنلائن نکاح کروایا اور لڑکے سے دن رات انٹرنیٹ پہ رابطہ ایک سال تک چلتا رہا اور آہستہ آہستہ اس لڑکی حافظہ صاحبہ نے محسوس کیا کہ ان کا یہ ہسبنیڈ حد سے زیادہ عیاش اور عجیب قسم کا بے حیا بندہ ہے اور اپنے دوستوں کے ساتھ ان کو ویڈیو کال پہ فرینکنیس بڑھانے کی ترغیبات دیتا تھا۔
پانچ وقت کی نمازی شرم و حیا کا پیکر اور قران پاک کی حافظہ لڑکی ایسا کیسے کر سکتی تھی کہ شوہر اس کو شادی کے نام پہ دوستوں کے لیے کھلونا بنا کے رکھ لے اور خود بھی انہی بے غیرت دوستوں کی بیویوں سے منہ کالا کرتا پھرے۔
دوسری بار بھی طلاق کا دھبہ برداشت کرنا مجبوری بن گیا تھا
امریکہ جانے میں ان کو کوئی دلچسپی نہیں تھی اور وہاں کے مادر زاد ننگے ماحول میں خود اپنی عزت تار تار کروانے کی ہمت نہیں تھی اس لیے طلاق لے کر اپنی عزت بچا لی۔
اس کے بعد مزید کہیں رشتہ دیکھنے اور ایک نیا رسک لینے کا ان میں حوصلہ نہ رہا اور ٹوٹے ہوے دل کے ساتھ اپنی جاب کرتی رہیں اور اپنے ابو کے سہارے پانچ سال گزار دئیے۔
والد کی دو شادیاں تھیں یہ ان کی پہلی شادی سے اکلوتی بیٹی تھیں اور ان کی امی کے فوت ہونے پہ ابو نے دوسری شادی کی تھی اور دوسری امی سے ان کی ایک بہن اور ایک بھائی ہے لیکن والد کے دنیا سے جانے کے بعد یہ بے چاری دنیا میں بالکل تنہا ہو کے رہ گئیں۔
ابھی ایک سال پہلے ان کے سر سے والد کا سایہ چھن گیا تو سوتیلی ماں اور بہن بھائی بھی بالکل پراے ہو کر رہ گئے۔
ایک دن سوتیلی ماں نے زبردست لڑائی کے بعد ان کو گھر سے نکل جانے کا حکم سنا دیا۔
زندگی میں کسی پہ بھی اعتبار نہیں رہا اور سب رشتے ختم ہونے کے بعد یہ اپنی امی کی وراثت میں ملنے والے منڈی بہاولدین میں ہی ایک پانچ مرلے کے گھر میں آ کر رہنے لگیں۔
تنہائی سے تنگ آکر اپنی ایک دوست کولیگ ٹیچر کو اپنے اس گھر میں لے آئیں اس دوست کے دو بچے ہیں اور اس کے شوہر کی ڈیتھ ہو گئی ہے۔
تین ماہ سے وہیں اسی گھر میں رہ رہی ہیں
اب تھوڑی پریشانیوں سے دل ہلکا ہوا تو چاہتی ہیں کوئی اچھا انسان مل جاے جو یا تو دوسری شادی والا سیٹلڈ بندہ ہو اور کبھی کبھی ان کے ساتھ ان کے گھر آ کے رہ لیا کرے یا پھر کوئی ایسا سنگل اکیلا انڈیپنڈنٹ لڑکا ہو جو اپنی جاب یا بزنس کرتا ہو اور ان سے شادی کر کے ان کے پاس آکر رہنا شروع کر دے۔
یہ اپنا گھر چھوڑنا نہیں چاہتیں
ہاں ایسا ہو سکتا ہے کہ لڑکے کا اپنا گھر ہو اور وہ کبھی کبھی اپنے گھر لے جایا کرے اور کبھی ان کے پاس آ کر رہ لیا کرے۔
لڑکا خوش شکل خوش اخلاق ہو
اپنے فیصلے ان پر مسلط نہ کرے
عزت کرنے والا ہو پاوں کی جوتی بنا کے نہ رکھے
شرم و حیا کو سمجھنے والا مذھبی ذہن رکھتا ہو
عرب ممالک میں جاب کرنے والا ہو تو ترجیح دی جاے
نور راجپوت میرج کنسلٹنٹ
Cntct on whatsapp
03008816614