والدین کے بعد بیٹیاں بہت پریشان ہوتی ہیں کیونکہ والدین کے علاوہ بچیوں کو لوگ غلام سمجھ لیتے ہیں
یہ لڑکی مناہل
کتنے دکھ دیکھ رہی ہے آپ تھوڑا سمجھنے کی کوشش کریں
والدین کی اکلوتی بیٹی مناہل جو امی ابو کی شہزادی تھی
لیکن افسوس والدین کے فوت ہونے کے بعد یہی مناہل ایک مظلوم نوکرانی جیسی زندگی گزاررہی ہے
پتا نہیں بھائی اتنے خود غرض کیوں ہوتے ہیں بہنوں کے معاملے میں
مناہل کا ایک ہی بھائی ہے جو کہ شادی شدہ ہے اپنی بیوی بچوں میں اتنا مگن ہے کہ اس کو معصوم صورت بہن جو اس کے ساتھ ہی پیدا ہوئی پلی بڑھی ساتھ کھیلتی رہی امی ابو کے فوت ہونے کے بعد ساتھ ہی روتی رہی
اب بھائی کو وہ نظر ہی نہیں آتی
اتنا بدل گیا بھائی
ا؟فسوس ہے ہمارے معاشرے میں اکثر اس طرح کی مظلوم لڑکیاں بے شمار موجود ہیں جن پہ بھابیاں ظلم کرتی ہیں اور بھائی ان کو ذرا نہیں سمجھاتے
بلکہ حقیقت تو یہ ہے بھائی اور بھابی رشتہ بھی نہیں کرنا چاہتے کہ چلو غلامی کرتی رہے
یہی وہ خطرناک حالات ہیں جن میں بے شمار لڑکیاں ظلم سہہ رہی ہیں
مناہل کے چاچو نے مجھ سے رابطہ کیا
مناہل کے چاچو اب مناہل کو اپنے پاس لے گئیے ہیں اور جلدی سے مناہل کی شادی کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس بچی کا گھر بس سکے
کسی چیز کی ڈیمانڈ نہیں سادگی سے نکاح کرنا ہے
دوسری بیوی بننے پہ بھی ایگری ہیں
واٹس اپ پہ رابطہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
رابطے سے پہلے رجسٹریشن فیس اور مکمل طریقہ بالتفصیل جاننے کے لیے یہاں کلک کریں
اگر آپ ملک سے باہر شادی کرنے کے خواہشمند ہیں تو فارن نیشنلٹی ہولڈر خواتین کے رشتے پہ کلک کریں
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.